Friday, 20 December 2013

ہر گوشہء نظر میں سمائے ہوئے ہو تم Har Gosha-e-Nazar Main Samaye Hue Ho Tum

ہر گوشہء نظر میں سمائے ہوئے ہو تم
جیسے کہ میرے سامنے آئے ہوئے ہو تم

میری نگاہِ شوق پہ چھائے ہوئے ہو تم
جلووں کو خود حجاب بنائے ہوئے ہو تم

کیوں اک طرف نگاہ جمائے ہوئے ہو تم
کیا راز ہے جو مجھ سے چھپائے ہوئے ہو تم

دل نے تمہارے حسن کو بخشی ہیں رفعتیں
دل کو مگر نظر سے گرائے ہوئے ہو تم

یہ جو نیاز عشق کا احساس ہے تمہیں
شاید کسی کے ناز اٹھائے ہوئے ہو تم

یا مہربانیوں ہی کے قابل نہیں ہوں میں
یا واقعی کسی کے سکھائے ہوئے ہو تم

اب امتیاز پردہ و جلوہ نہیں مجھے
چہرے سے کیوں نقاب اٹھائے ہوئے ہو تم

اُف رے ستم شکیل یہ حالت تو ہو گئ
اب بھی کرم کی آس لگائے ہوئے ہو تم

No comments:

Post a Comment